You are currently viewing La Sharika Lahu

La Sharika Lahu

لا شریک لہ

پروفیسر ہارون الرشید کا حمدیہ مجموعہ’’ لا شریک لہ‘‘ منظرِ عام پر آگیا ہے ۔ پروفیسر صاحب کی یہ کتاب چار حصّوں حمد، حمدیہ نظ میں ، حمدیا غزلیں اور حمدیہ قطعات و اشعار پر مشتمل ہے ۔

اس کتاب کے مقدمہ میں پروفیسر ہارون الرشید لکھتے ہیں :

’’حمد کے سلسلے میں سب سے اہم چیز اللہ کی وحدانیت ہے ۔ جتنے پیغمبر اس دنیا میں آئے انہوں نے تو حید ہی کو اپنی بعثت کا مقصد قرار دیا ۔ لہٰذا خدا کی وحدانیت کی حمایت و اشاعت، شرک کی مخالفت و عدادت، خدا کی صفاتِ کاملہ کی تعریف و توصیف، اس کی قدرت وصنعت کی وضاحت وسراحت، اس کی عبادت و اطاعت کی ترغیب، اس کے احکام و تعلیمات کی تبلیغ و ترجمانی یہ سب باتیں حمد میں شامل ہیں ۔ قرآن میں کہا گیا ہے کہ مومن اللہ سے شدید محبت کرنے والے ہیں ۔ ہمارا محبوبِ حقیقی اللہ ہی ہے اور شعر و شاعری کے لیے اس سے بڑا موضوع اور کوئی نہیں ۔ ‘‘

اس سے قبل پروفیسر ہارون الرشید کی حمد، نعت اور منقبت پر مشتمل کتاب’’طوبیٰ‘‘ ۵۹۹۱ء میں منظرِ عام پر آئی تھی جس کو کافی زیادہ پذیرائی ملی تھی ۔ ’’طوبیٰ‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ اور بانی’’ہمدردوقف پاکستان‘‘ حکیم محمد سعید لکھتے ہیں :

’’جناب ہارون الرشید کے حمدیہ، نعتیہ اور منقبتیہ کلام کا مجموعہ ’’طوبیٰ‘‘ شاید پہلا مجموعہ ہے جس میں اللہ، رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور بزرگانِ دین کے درجات کا پوری طرح خیال رکھتے ہوئے مدح سرائی کی گئی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ باری کو جو فضیلت و بزرگی حاصل ہے، وہ جناب ہارون الرشید کے حمدیہ کلام کے ایک ایک شعر سے نمایاں ہوتی نظر آتی ہے ۔ اس طرح ذاتِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف و توصیف میں قرآن پاک کی ان آیات کو نظر میں رکھا گیا ہے جن میں حضور;248; کے منصب و مرتبہ کا تعین کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر کو رفعت و بلندی سے نو از ا گیا ہے ۔ بزرگانِ دین، اولیاء و صالحین کی تعریف میں بھی ان کی اصل زندگی کو سامنے رکھا گیا ہے اور تعریف میں کوئی ایک لفظ بھی ایسا استعمال نہیں کیا گیا جو حقیقت پر مبنی نہ ہو ۔ بہر حال اس قدر سختیوں اور پابندیوں کے باوجود پورا کلام شعری حُسن سے بطرز ِاحسن مزین ہے ۔ بلاشبہ یہ ایک بہت ہی مشکل کام تھا جسے ہارون الرشید نے نہایت مسلسل بنا کر پیش کیا ہے ۔ ان کے کلام کی ان خوبیوں کے پیش نظر ہ میں ان کے جذبات و احساسات کی صداقت پر یقین کے ساتھ یہ بھی خیال ہوتا ہے کہ ان کو اپنی تخلیقی فعلیت کے دوران میں قدم قدم پر شاید تائیدِ غیبی بھی حاصل رہی ہے ۔ ‘‘

’’ لا شریک لہ‘‘ پروفیسر ہارون الرشید کے فرزند پروفیسر زاہد رشید نے ترتیب دی ہے ،کتاب ۴۸۱ صفحات پر مشتمل ہے اور اس کا ہدیہ ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے ۔

Leave a Reply