You are currently viewing Islam Aur Maashra

Islam Aur Maashra

“Islam aur Maashra” has been extraxted from Professor Haroon Ur Rashid’s Book “Islami Adab” which has been published in 2017, based on the analysis of importance of islamic literature.

اسلام اور معاشرہ

اسلام کی نگاہ صرف افراد اور ان کی اصلاح پر نہیں بلکہ پوری انسانیت پر ہے۔ اسلام صالح افراد کے ذریعہ صالح معاشرہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔ ایک ایسا معاشرہ جہاں غیر اللہ کے بجائے خداکی حکومت قائم ہو، جہاں انسانی قوانین کے بجائے خدا کے بنائے ہوئے قوانین نافذ ہوں، جہاں نفسانی خواہشات اور جاہلانہ رسم و رواج کی پیروی اورگمراہ قوموں کی تقلید کے بجائے خدا کے احکام پر عمل کیا جاتا ہو۔ جہاں ظلم و ستم، حق تلفی اور بے انصافی کے بجائے عدل اور انصاف کا دور دورہ ہو، جہاں نسلوں کے درمیان نفرت اور عداوت کے بجائے محبت اور اخوت قائم ہو، جہاں کوئی انسان بھوکا ننگا اور بے گھر نہ ہو، جہاں انسان اپنے ہمسائے کی خبرگیری کیے بغیر منھ میں لقمہ نہ ڈال سکتا ہو، جہاں کوئی انسان کسی انسان کے آگے دستِ سوال دراز نہ کرے، جہاں کسی کو ذاتی ملکیت اور وراثت سے محروم نہ کیا جائے، جہاں ہر شخص کو قول و فعل اور تحریر و تقریر کی آزادی حاصل ہو، جہاں کسی شخص کو اپنی ذہنی، جسمانی اور روحانی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور بروئے کار لانے میں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہ کرنا پڑے، جہاں کا حاکم دراصل قوم کا خادم ہو جس پر ایک معمولی شخص بھی بلا جھجک بر سرِ عام تنقید و اعتراض کر سکے، جہاں انسان کی اہمیت و فضیلت اس کی دولت، اقتدار یا خاندان سے نہ ہو بلکہ نیک سیرتی اور بلند اخلاقی سے ہو، جہاں علم و فضل اور دانائی کو دولت و عہدہ پر فوقیت حاصل ہو، جہاں لوگ ہر کام اور ہر فعل خدا کے احکام کے مطابق انجام دیتے ہوں۔ ایساہی معاشرہ اسلامی کہلانے کا مستحق ہے۔ اور وہی ادب اسلام کی نگاہ میں پسندیدہ ہے جو اس قسم کے معاشرے کی عکاسی کرے یا اس کی طرف رہنمائی کرے یا اس کا مقصد اسی قسم کے معاشرے کا قیام ہو۔

Leave a Reply